Roger Swanson

Add To collaction

بارش

کبھی جو پاس سے گزری ہے خاک اڑاتی ہوئی

یہ وہی کار تھی جس میں لوگ آئے تھے

حضور آپ ہی جالب ہیں ، آپ کی خاطر

تمام شہر میں دیوانہ وار گھومے ہیں

کسی طرح سے کہیں آپ کا سراغ ملے

حضور ہم نے بگولوں کے پاؤں چھومے ہیں

کبھی جو پاس سے گزری ہے خاک اڑاتی ہوئی

مشاعرے میں اسی کار سے گیا تھا میں

   0
0 Comments